کیوں ہائی لیوریج اکاؤنٹس کو تباہ کر دیتا ہے؟ (اور کب یہ واقعی فائدہ مند ہوتا ہے)
زیادہ تر ٹریڈرز ہائی لیوریج کی طرف اس لیے کھنچتے ہیں کیونکہ یہ کم کیپیٹل میں تیز منافع کا خواب دکھاتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ لیوریج منافع سے پہلے غلطیوں کو کئی گنا تیزی سے بڑا کر دیتا ہے۔ مارکیٹ کی ذرا سی حرکت بھی چند منٹوں میں ہفتوں کی محنت ختم کر سکتی ہے۔
زیادہ تر اکاؤنٹس اس لیے ختم ہوتے ہیں کیونکہ ٹریڈرز بغیر کسی مضبوط پلان کے ہائی لیوریج استعمال کرتے ہیں۔ جذبات میں آ کر انٹری لینا، بہت ٹائٹ اسٹاپ لاس لگانا یا بالکل اسٹاپ لاس نہ لگانا — ہائی لیوریج میں یہ سب عام مارکیٹ نوائز کو بھی لیکوئڈیشن بنا دیتا ہے۔
ایک اور بڑا مسئلہ نفسیاتی دباؤ ہے۔ جب لیوریج بہت زیادہ ہو تو ہر کینڈل ڈراؤنی لگتی ہے۔ ٹریڈر گھبرا جاتا ہے، جلدی ٹریڈ بند کر دیتا ہے یا لاس والی پوزیشن میں مزید ایڈ کر دیتا ہے۔ یہی جذباتی فیصلے بار بار نقصان کی وجہ بنتے ہیں۔
پروفیشنل ٹریڈرز لیوریج کو بالکل مختلف طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ وہ صرف تب لیوریج بڑھاتے ہیں جب سیٹ اپ بالکل کلین ہو، رسک واضح ہو، اور انویلیڈیشن لیول لاجیکل ہو۔ پھر بھی وہ پوزیشن سائز کنٹرول میں رکھتے ہیں تاکہ ایک لاس اکاؤنٹ کو نقصان نہ پہنچائے۔
ہائی لیوریج کوئی اسٹریٹیجی نہیں، یہ صرف ایک ٹول ہے۔
بغیر ڈسپلن کے استعمال کریں تو اکاؤنٹ ختم۔
تجربے، صبر اور سخت رسک مینجمنٹ کے ساتھ استعمال کریں تو یہی ٹول ریٹرنز بہتر بنا سکتا ہے — نہ کہ آپ کا ٹریڈنگ سفر جلد ختم کرے۔
👉 آپ کس لیوریج پر ٹریڈ کرتے ہیں؟ اور کیوں؟
👇 کمنٹس میں اپنی رائے شئیر کریں
#FuturesTrading #Leverage #CPIWatch #BTCVSGOLD #WriteToEarnUpgrade