بینک آف انگلینڈ نے اعلان کیا ہے کہ 2026 تک ایک جامع ریگولیٹری فریم ورک تیار کیا جائے گا تاکہ اسٹیبل کوائنز کے استعمال اور نگرانی کو باضابطہ بنایا جا سکے۔ یہ اقدام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ برطانیہ ڈیجیٹل فنانس میں جدت اور خطرات کے توازن پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ 💡📊
🔹 نیا ریگولیٹری ڈھانچہ
یہ منصوبہ بینک آف انگلینڈ، فنانشل کنڈکٹ اتھارٹی (FCA) اور ایچ ایم ٹریژری کے قریبی تعاون سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
گورنر اینڈریو بیلی نے کہا کہ یہ قدم مستقبل کے مالیاتی استحکام کے لیے ضروری ہے۔
📌 خاص طور پر سسٹیمک اسٹیبل کوائنز کے لیے معیارات طے کیے جا رہے ہیں تاکہ صارفین کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
💰 مارکیٹ کا ردعمل
بڑی مالیاتی ادارے جیسے JP Morgan توقع کر رہے ہیں کہ اس سے کمپلائنس اخراجات میں اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب، Circle جیسی کرپٹو کمپنیاں اسے واضح اور مثبت سمت قرار دے رہی ہیں — کیونکہ ریگولیٹری وضاحت مارکیٹ میں اعتماد بڑھاتی ہے۔
📈 برطانوی پاؤنڈ سے منسلک اسٹیبل کوائنز میں ہلکی سی نمو دیکھی گئی ہے، جو اس شعبے میں بڑھتی دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے۔
🌍 عالمی تناظر
یہ حکمتِ عملی یورپی یونین کے MiCA فریم ورک سے خاصی مشابہت رکھتی ہے، جس نے یورپ میں اسٹیبل کوائن مارکیٹ کو استحکام دیا۔
ماہرین کے مطابق، واضح ریگولیشنز عالمی سطح پر ڈیجیٹل کرنسی کے اپنانے کو تیز کریں گے۔
🔮 نتیجہ:
یہ نیا فریم ورک نہ صرف برطانیہ بلکہ عالمی سطح پر اسٹیبل کوائن پالیسیز اور مارکیٹ کے رجحانات کو متاثر کرے گا۔
#Stablecoin #BankOfEngland #Crypto #BreakingCryptoNews #DigitalFinance $ 🇬🇧💹


