بھائی، آج کل مارکیٹ میں صرف بڑے وہیلز نہیں بلکہ چونکی انسٹیٹیوشنز بھی آ چکی ہیں۔

یہ بات کنفرم ہے کہ مارکیٹ آسانی سے لانگرز کو اوپر نہیں لے جاتی۔

رہی بات بوٹم کی تو اب اور کتنا بوٹم لگنا ہے؟

آلٹس تو پہلے ہی بوٹم سے بھی نیچے آ چکے ہیں، اسپاٹ والے واقعی مار کھا گئے ہیں۔

مارکیٹ تھوڑی اوپر جاتی ہے، لانگرز کو ٹریپ کرتی ہے،

جیسے ہی لانگ پوزیشنز بڑھتی ہیں، مارکیٹ ڈمپ کر دیتی ہے۔

کیونکہ لیکویڈیٹی نیچے پڑی ہوتی ہے لانگرز کی۔

یہ 4–5 دفعہ ہو چکا ہے:

BTC تقریباً 93–94 کے ایریا تک گیا، پھر سیلنگ آئی اور مارکیٹ نیچے آ گئی،

اور لانگرز ایک بار پھر پھنس گئے۔

بے شک میں اس بات کا قائل نہیں ہوں کہ میں پریڈکشن کروں،

نہ ہی میں لوگوں کو کہتا ہوں۔

میرا سلوگن ہمیشہ یہی ہے:

“Say no to prediction, always focus on your setup.”

لیکن پھر بھی میں اپنی ججمنٹ دے رہا ہوں:

اب مجھے یہ لگتا ہے کہ مارکیٹ اوپر جاتی ہے، لانگرز کو اکٹھا کرتی ہے،

پھر نیچے آتی ہے،

پھر دوبارہ اوپر جاتی ہے، لانگرز بڑھتے ہیں، اور پھر نیچے آ جاتی ہے۔

جس دن لوگوں کو یہ یقین ہو جائے کہ

“اب تو مارکیٹ دوبارہ گرے گی، BTC 94–95 سے پھر ڈمپ ہوگا”،

اسی دن مارکیٹ اوپر نکل جائے گی۔

کیونکہ لوگ یہی بول رہے ہوں گے کہ مارکیٹ گرے گی،

اور مارکیٹ اس کے الٹ کرے گی۔

سنا ہے نا:

“دکھانا سجی اور مرنا کھبی”

مارکیٹ بھی بالکل ایسی ہی ہے۔

یاد کرو، جب BTC 126k سے گر کر 118–112 آیا تھا،

سب کہہ رہے تھے:

“بس اب ATH لگ گیا، اب تو سیدھا 135–140k جائے گا۔”

مارکیٹ نے سب کو بلش یقین دلایا…

اور خود جا کر 80k ٹچ کر لیا۔

اب بھی مارکیٹ سب کو یہی یقین دلائے گی کہ

“ڈمپ آ چکا ہے، بس اب گرے گی مارکیٹ”،

اور BTC الٹا اوپر نکل جائے گا۔

اس حساب سے دیکھا جائے تو

مارکیٹ ہمیں جلد ہی 100k کے آس پاس دوبارہ مل س

لیکن پھر بھی میں اپنے الفاظ پر قائم ہوں:

Say no to prediction.

مارکیٹ ہے بھائی،

یہ اوپر بھی جائے گی اور نیچے بھی۔

ہمیں بطور ٹریڈر کیا کرنا ہے؟

بس اپنا سیٹ اپ ڈھونڈو، اور اسی پر کام کرو۔