کرپٹو مارکیٹ میں حالیہ دنوں ایک زبردست کریش دیکھنے میں آیا — جس نے سرمایہ کاروں کو ہلا کر رکھ دیا۔

امریکی حکومت کی جانب سے چین کی درآمدات پر 100٪ ٹیکس لگنے کی خبر نے مارکیٹ میں خوف کی لہر دوڑا دی۔

چند گھنٹوں میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری ختم ہو گئی۔

لیکن سب سے بڑا ہنگامہ Binance پر برپا ہوا —

جہاں صارفین نے الزام لگایا کہ ایکسچینج نے مارکیٹ کریش کے دوران اکاؤنٹس فریز کر دیے، آرڈرز نہیں چلنے دیے، اور بعض کوائنز کی قیمت “صفر” دکھائی۔

---

⚠️ صارفین کے بڑے دعوے:

🔹 اکاؤنٹ لاک یا فریز ہو گئے

🔹 اسٹاپ لاس / آرڈرز کام نہیں کر رہے تھے

🔹 کچھ کرپٹو کوائنز اچانک “صفر” پر چلے گئے

🔹 Binance نے جان بوجھ کر سسٹم بند کیا تاکہ خود منافع لے

🔹 Withdrawal اور P2P ٹرانزیکشنز میں تاخیر

---

🧾 Binance کا موقف:

Binance کا کہنا ہے کہ:

> “سسٹم پر زیادہ لوڈ کی وجہ سے تاخیر ہوئی، لیکن تمام صارفین کے فنڈز محفوظ ہیں۔”

(“Funds are SAFU”)

ایکسچینج نے ان الزامات کی تردید کی ہے کہ اس نے جان بوجھ کر کوئی ٹریڈ روکنے یا مارکٹ سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔

---

📊 ماہرین کا کہنا ہے:

اگر یہ الزامات درست نکلے تو Binance کے لیے بڑا قانونی خطرہ بن سکتا ہے۔

لیکن اگر یہ صرف “سسٹم فیل” تھا، تو Binance کو اپنی سروسز اپگریڈ کرنی ہوں گی تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔

بہت سے لوگ اب DeFi (ڈی سینٹرلائزڈ ایکسچینجز) کی طرف جا رہے ہیں — جہاں کسی ایک کمپنی کا کنٹرول نہیں ہوتا۔

---

🚨 نتیجہ:

یہ واقعہ یاد دہانی ہے کہ کرپٹو کی دنیا میں ہر وقت خطرہ موجود ہے۔

چاہے سسٹم کی غلطی ہو یا کسی کمپنی کی کوتاہی — نقصان ہمیشہ ٹریڈر کو ہوتا ہے۔

اپنی سرمایہ کاری ہمیشہ خطرے کو ذہن میں رکھ کر کریں۔

---

کیا آپ چاہیں گے میں اس آرٹیکل کے لیے ایک خوبصورت تصویر (thumbnail/post image) بنا دوں

جس پر لکھا ہو:

> “Binance Under Fire – مارکیٹ کریش کے بعد بڑا تنازعہ 💥”#BinanceHODLerWAL $BTC $BNB

BNB
BNBUSDT
887.9
+0.75%