امریکہ نے چین پر 25% ٹیکس لگایا اور Nvidia کے نئے چپ (H200) پر پابندی کی بات کی۔
صرف 48 گھنٹوں بعد چین نے سخت جواب دیا۔
چین نے نیا اصول بنا دیا:
اب چین میں کوئی بھی کمپنی اگر امریکی چپ خریدنا چاہے تو اسے حکومت کو ثابت کرنا ہوگا کہ:
"ہواوے کے چپس ہماری ضرورت پوری نہیں کر سکتے"
یعنی جواز دینا پڑے گا۔
یہ ٹیکس نہیں — بلکہ سرکاری اجازت نامے کا سسٹم ہے۔
ٹائم لائن:
8 دسمبر: ٹرمپ نے 25% ٹیکس کا اعلان کیا
9 دسمبر: چین نے خریداروں پر سخت شرائط لگانا شروع کر دیں
اس کا نقصان کس کو؟
Nvidia نے پچھلے سال چین سے 12 ارب ڈالر کمائے تھے
اب یہ آمدنی رُک سکتی ہے کیونکہ چین اجازت کے بغیر امریکی چپس نہیں خریدنے دے گا
اس سے ہواوے کے چپس مزید مضبوط ہوں گے
چین کی کمپنیوں کو پتا چل جائے گا کہ مقامی چپس کہاں کمزور ہیں — اور وہ انہیں بہتر بنا لیں گی
بڑی تصویر:
امریکہ چاہتا تھا کہ چین پرانے امریکی چپس خریدتا رہے۔
چین نے الٹا امریکہ پر دباؤ ڈال دیا۔
اب دو راستے ہیں:
ٹرمپ فیصلہ واپس لے
امریکی چپس چین میں بیوروکریسی اور اجازت ناموں کے ذریعے ہی داخل ہوں گے
نتیجہ:
ٹیکنالوجی کی سرد جنگ دوبارہ تیز ہو گئی ہے۔
چین نے صاف کہہ دیا: “ہم ٹیکس نہیں دیں گے، ہم اپنا راستہ خود بنائیں گے۔”

